*🇸🇦 جمعہ کے دن کی عصر اور دعاؤں کی قبولیت*
اسلاف کے نزدیک جمعہ کا دن بہت اہمیت کا حامل تھا بعض نے تو یہاں تک کہا ہے کہ:
" من استقامت له جمعته، استقام له سائر أسبوعه"
" جس کے لیے جمعہ کا دن درست ہو گیا اس کے ہفتے کے سارے ہی دن درست ہو جائیں گے۔"
*🌹جمعہ کے روز بھی عصر کے بعد کا وقت انتہائی قیمتی شمار ہوتا ہے خصوصا اس کی آخری گھڑیاں۔*
ابن القیم رحمہ اللہ اس بارے میں کہتے ہیں:
*🌹" اور یہ (قبولیت کی) گھڑی عصر کے بعد کی آخری گھڑی ہے جس کی تعظیم ساری ملتوں کے لوگ کرتے ہیں۔"*
(زاد المعاد 384/1)
🌸 مفضل بن فضالة جب جمعہ کے دن نماز عصر پڑھ لیتے تو مسجد کے کسی خالی کونے میں تنہا بیٹھ جاتے اور مسلسل دعائیں کرتے رہتے یہاں تک کہ سورج غروب ہو جاتا۔
(اخبار القضاة)
🌸 طاووس بن کیسان جب جمعہ کے روز عصر کی نماز ادا کر لیتے تو قبلہ کی جانب ہو کر بیٹھ جاتے اور مغرب تک کسی سے بھی کوئی بات نہ کرتے (گویا یہ سارا وقت مسلسل دعا میں گزارتے۔)
(تاریخ واسط)
🌸 سعید بن جبیر جب جمعہ کے روز عصر کی نماز پڑھ لیتے تو مغرب تک وہ کسی سے کوئی بات نہ کرتے ۔ یعنی وہ دعا کرنے میں ہی مشغول رہتے۔
(زاد المعاد 382/1)
🌸 صالحین میں سے کسی کا کہنا ہے کہ:
" میں نے اللہ سبحانہ و تعالی سے جمعہ کی عصر اور مغرب کے درمیان جو بھی دعا کی اللہ سبحانہ و تعالی نے اسے قبولیت سے نوازا حتی کہ مجھے اپنے رب سے حیا آنے لگی۔"
🌸 ابن عساکر نے اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے کہ:
"صلت بن بسطام بینائی سے محروم ہو گئے تو ان کے بھائی ان کے لیے جمعہ کے دن عصر کے وقت دعائیں کرنے بیٹھ گئے پھر مغرب سے پہلے انہیں ایک چھینک آئی جس کے بعد ان کی بینائی لوٹ آئی۔"
(تاریخ دمشق)
*🤲 الله سبحانہ و تعالی ہمیں اس وقت کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائیں اور ہمیں بھی یہ وقت دعا اور ذکر میں گزارنا نصیب ہو۔ ...آمین*
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں