مکتبہ فیوض القرآن

یہ بلاگ اسلامی معلومات کے ڈیجیٹل اور فزیکل وسائل تک رسائی کےلیے مواد مہیا کرتا ھے۔ ھمارے واٹس ایپ پر رابطہ کرٰیں 00-92-331-7241688

تازہ ترین

Sponser

Udemy.com Home page 110x200

Translate

پیر، 12 فروری، 2018

🌼💗اے ایمان والو ! تم اللہ اور رسول کے کہنے کو بجا لاؤ

پیر, فروری 12, 2018 0

🌼💗اے ایمان والو ! تم اللہ اور رسول کے کہنے کو بجا لاؤ

☘💗بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

🌺🍁 *يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوا اسۡتَجِيۡبُوۡا لِلّٰهِ وَلِلرَّسُوۡلِ اِذَا دَعَاكُمۡ لِمَا يُحۡيِيۡكُمۡ‌ۚ وَاعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰهَ يَحُوۡلُ بَيۡنَ الۡمَرۡءِ وَقَلۡبِهٖ وَاَنَّهٗۤ اِلَيۡهِ تُحۡشَرُوۡنَ*

🌷🌷ترجمہ

☘🌺 _اے ایمان والو ! تم اللہ اور رسول کے کہنے کو بجا لاؤ جب کہ رسول تم کو تمہاری زندگی بخش چیز کی طرف بلاتے ہوں (1) اور جان رکھو کہ اللہ تعالیٰ آدمی کے اور اس کے قلب کے درمیان آڑ بن جایا کرتا ہے (2) اور بلاشبہ تم سب کو اللہ ہی کے پاس جمع ہونا ہے۔_

📒🌷تفسیر

🌻🌺24۔ 1 لِمَا یُحْیِیْکُمْ ایسی چیزوں کی طرف جس سے تمہیں زندگی ملے۔ بعض نے اس سے جہاد مراد لیا ہے کہ اس میں تمہاری زندگی کا سروسامان ہے۔ بعض نے قرآن کے اوامرو نواہی اور احکام شرعیہ مراد لئے ہیں، جن میں جہاد بھی آجاتا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ صرف اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بات مانو، اور اس پر عمل کرو، اسی میں تمہاری زندگی ہے۔

🌺🌼24۔ 2 یعنی موت وارد کرکے، جس کا مزہ ہر نفس کو چکھنا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ قبل اس کے کہ تمہیں موت آجائے، اللہ اور رسول کی بات مان لو اور اس پر عمل کرو۔ بعض نے کہا کہ اللہ تعالیٰ انسان کے دل کے جس طرح قریب ہے اس میں اسے بطور تمثیل بیان کیا گیا ہے اور مطلب یہ ہے کہ وہ دلوں کے بھیدوں کو جانتا ہے۔ اس سے کوئی چیز مخفی نہیں۔ امام ابن جریر نے اس کا مفہوم یہ بیان کیا ہے کہ اپنے بندوں کے دلوں پر پورا اختیار رکھتا ہے اور جب چاہتا ان کے اور انکے دلوں کے درمیان حائل ہوجاتا ہے۔ حتی کہ انسان اسکی مشیت کے بغیر کسی چیز کو پا نہیں سکتا۔ بعض نے اسے جنگ بدر سے متعلق قراردیا ہے کہ مسلمان دشمن کی کثرت سے خوف زدہ تھے تو اللہ تعالیٰ نے دلوں کے درمیان حائل ہو کر مسلمانوں کے دلوں میں موجود خوف کو امن سے بدل دیا۔ امام شوکانی فرماتے ہیں کہ آیت کے یہ سارے ہی مفہوم مراد ہوسکتے ہیں (فتح القدیر)

🌹🍁 امام ابن جریر کے بیان کردہ مفہوم کی تائید ان احادیث سے ہوتی ہے جن میں دین پر ثابت قدمی کی دعائیں کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ مثلا ایک حدیث میں
💗 *رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)* نے فرمایا۔ بنی آدم کے دل ایک دل کی طرح رحمان کی دو انگلیوں کے درمیان ہیں انہیں جس طرح چاہتا ہے پھیرتا رہتا ہے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ دعا پڑھی۔ اللہم مصرف القلوب صرف قلوبنا الی طاعتک۔ اے دلوں کے پھیرنے والے ! ہمارے دلوں کو اپنی اطاعت کی طرف پھیردے۔ بعض روایات میں ثبت قلبی علی دینک کے الفاظ ہیں۔

📗[Ahsan ul Bayan 8:24]

💗سورہ انفال نمبر 8
آیت نمبر  24
مزید ملاحظہ کریں

Read More

اتوار، 4 فروری، 2018

🌹 *بیٹییاں اللّٰہٰ کی رحمت*🌹

اتوار, فروری 04, 2018 0

🌹 *بیٹییاں اللّٰہٰ کی رحمت*🌹

*ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺟﺎﮨﻠﯿﺖ ﻣﯿﮟ ﻟﻮﮒ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﻌﺼﻮﻡ ﺑﭽﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺑﭩﮭﺎ ﮐﺮ ﻗﺒﺮ ﮐﮭﻮﺩﺗﮯ ﺗﮭﮯ.ﭘﮭﺮ ﺍﺱ ﺑﭽﯽ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﮟ ﮔﮍﯾﺎ ﺩﮮ ﮐﺮ، ﺍﺳﮯ ﻣﭩﮭﺎﺋﯽ ﮐﺎ ﭨﮑﮍﺍ ﺗﮭﻤﺎ ﮐﺮ، ﺍﺳﮯ ﻧﯿﻠﮯ ﭘﯿﻠﮯ ﺳﺮﺥ ﺭﻧﮓ ﮐﮯ ﮐﭙﮍﮮ ﺩﮮ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻗﺒﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﭩﮭﺎ ﺩﯾﺘﮯ ﺗﮭﮯ۔*
.
*ﺑﭽﯽ ﺍﺳﮯ ﮐﮭﯿﻞ ﺳﻤﺠﮭﺘﯽ ﺗﮭﯽ، ﻭﮦ ﻗﺒﺮ ﻣﯿﮟ ﮐﭙﮍﻭﮞ، ﻣﭩﮭﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﭨﮑﮍﻭﮞ ﺍﻭﺭ ﮔﮍﯾﺎﺅﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﮭﯿﻠﻨﮯ ﻟﮕﺘﯽ ﺗﮭﯽ ﭘﮭﺮ ﯾﮧ ﻟﻮﮒ ﺍﭼﺎﻧﮏ ﺍﺱ ﮐﮭﯿﻠﺘﯽ ﻣﺴﮑﺮﺍﺗﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﮭﻠﮑﮭﻼﺗﯽ ﺑﭽﯽ ﭘﺮ ﺭﯾﺖ ﺍﻭﺭ ﻣﭩﯽ ﮈﺍﻟﻨﮯ ﻟﮕﺘﮯ ﺗﮭﮯ۔*
.
*ﺑﭽﯽ ﺷﺮﻭﻉ ﺷﺮﻭﻉ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﮐﮭﯿﻞ ﮨﯽ ﺳﻤﺠﮭﺘﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﺟﺐ ﺭﯾﺖ ﺍﺱ ﮐﯽ ﮔﺮﺩﻥ ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭻ ﺟﺎﺗﯽ ﺗﻮ ﻭﮦ ﮔﮭﺒﺮﺍ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﺎﮞ ﮐﻮ ﺁﻭﺍﺯﯾﮟ ﺩﯾﻨﮯ ﻟﮕﺘﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﻇﺎﻟﻢ ﻭﺍﻟﺪ ﻣﭩﯽ ﮈﺍﻟﻨﮯ ﮐﯽ ﺭﻓﺘﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﺍﺿﺎﻓﮧ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﯾﮧ ﻟﻮﮒ ﺍﺱ ﻗﺒﯿﺢ ﻋﻤﻞ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﺍﭘﺲ ﺟﺎﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺗﻮ ﺍﻥ ﻣﻌﺼﻮﻡ ﺑﭽﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﺳﺴﮑﯿﺎﮞ ﮔﮭﺮﻭﮞ ﮐﮯ ﺩﺭﻭﺍﺯﮮ ﺗﮏ ﺍﻥ ﮐﺎ ﭘﯿﭽﮭﺎ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﮭﯿﮟ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﻥ ﻇﺎﻟﻤﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﻟﻮﮞ ﭘﺮ ﺗﺎﻟﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺩﻝ ﻧﺮﻡ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﮯ ﺗﮭﮯ۔*

*ﺑﻌﺾ ﺍﯾﺴﮯ ﻟﻮﮒ ﺑﮭﯽ ﺗﮭﮯ ﺟﻦ ﺳﮯ ﺍﺳﻼﻡ ﻗﺒﻮﻝ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﻣﺎﺿﯽ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﺴﯽ ﻏﻠﻄﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﺍﯾﮏ ﻧﮯ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﺳﻨﺎﯾﺎ۔ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﻮ ﻗﺒﺮﺳﺘﺎﻥ ﻟﮯ ﮐﮯ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ۔ ﺑﭽﯽ ﻧﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﺍﻧﮕﻠﯽ ﭘﮑﮍ ﺭﮐﮭﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﻭﮦ ﺑﺎﭖ ﮐﮯ ﻟﻤﺲ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺧﻮﺵ ﺗﮭﯽ۔ ﻭﮦ ﺳﺎﺭﺍ ﺭﺳﺘﮧ ﺍﭘﻨﯽ ﺗﻮﺗﻠﯽ ﺯﺑﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﮐﺮﺗﯽ ﺭﮨﯽ۔ ﻭﮦ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎﺋﯿﺸﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﮐﺮﺗﯽ ﺭﮨﯽ، ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺳﺎﺭﺍ ﺭﺳﺘﮧ ﺍﺳﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻓﺮﻣﺎﺋﺸﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮩﻼﺗﺎ ﺭﮨﺎ۔ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﻗﺒﺮﺳﺘﺎﻥ ﭘﮩﻨﭽﺎ۔*

*ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻗﺒﺮ ﮐﯽ ﺟﮕﮧ ﻣﻨﺘﺨﺐ ﮐﯽ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﯿﭽﮯ ﺯﻣﯿﻦ ﭘﺮ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﺭﯾﺖ ﺍﭨﮭﺎﻧﮯ ﻟﮕﺎ۔ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﯿﭩﯽ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﺗﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﺎﻡ ﻣﯿﮟ ﻟﮓ ﮔﺌﯽ۔ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﻧﻨﮭﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﭩﯽ ﮐﮭﻮﺩﻧﮯ ﻟﮕﯽ۔ ﮨﻢ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﺑﺎﭖ ﺑﯿﭩﯽ ﺭﯾﺖ ﮐﮭﻮﺩﺗﮯ ﺭﮨﮯ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺩﻥ ﺻﺎﻑ ﮐﭙﮍﮮ ﭘﮩﻦ ﺭﮐﮭﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﺭﯾﺖ ﮐﮭﻮﺩﻧﮯ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﻣﯿﺮﮮ ﮐﭙﮍﻭﮞ ﭘﺮ ﻣﭩﯽ ﻟﮓ ﮔﺌﯽ۔ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﯿﭩﯽ ﻧﮯ ﮐﭙﮍﻭﮞ ﭘﺮ ﻣﭩﯽ ﺩﯾﮑﮭﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﺟﮭﺎﮌﮮ، ﺍﭘﻨﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﺍﭘﻨﯽ ﻗﻤﯿﺾ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﭘﻮﻧﭽﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﯼ ﻗﻤﯿﺾ ﺳﮯ ﺭﯾﺖ ﮔﮭﺎﮌﻧﮯ ﻟﮕﯽ*۔

*ﻗﺒﺮ ﺗﯿﺎﺭ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﻗﺒﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﭩﮭﺎﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﭘﺮ ﻣﭩﯽ ﮈﺍﻟﻨﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﯼ۔ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﻧﻨﮭﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﻭﭘﺮ ﻣﭩﯽ ﮈﺍﻟﻨﮯ ﻟﮕﯽ۔ ﻭﮦ ﻣﭩﯽ ﮈﺍﻟﺘﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﻗﮩﻘﮩﮧ ﻟﮕﺎﺗﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎﺋﯿﺸﯿﮟ ﮐﺮﺗﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﻣﯿﮟ ﺩﻝ ﮨﯽ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ ﺟﮭﻮﭨﮯ ﺧﺪﺍﺅﮞ ﺳﮯ ﺩﻋﺎ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺗﻢ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﯿﭩﯽ ﮐﯽ ﻗﺮﺑﺎﻧﯽ ﻗﺒﻮﻝ ﮐﺮ ﻟﻮ ﺍﻭﺭ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﮔﻠﮯ ﺳﺎﻝ ﺑﯿﭩﺎ ﺩﮮ ﺩﻭ۔ ﻣﯿﮟ ﺩﻋﺎ ﮐﺮﺗﺎ ﺭﮨﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﯿﭩﯽ ﺭﯾﺖ ﻣﯿﮟ ﺩﻓﻦ ﮨﻮﺗﯽ ﺭﮨﯽ۔*

*ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺁﺧﺮ ﻣﯿﮟ ﺟﺐ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺮ ﭘﺮ ﻣﭩﯽ ﮈﺍﻟﻨﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺧﻮﻓﺰﺩﮦ ﻧﻈﺮﻭﮞ ﺳﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﺩﯾﮑﮭﺎ۔ ﺍﻭﺭ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺗﻮﺗﻠﮯ ﺯﺑﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﭘﻮﭼﮭﺎ۔ " ﺍﺑﺎ ﺁﭖ ﭘﺮ ﻣﯿﺮﯼ ﺟﺎﻥ ﻗﺮﺑﺎﻥ، ﺁﭖ ﻣﺠﮭﮯ ﺭﯾﺖ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﻮﮞ ﺩﻓﻦ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ؟ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻝ ﮐﻮ ﭘﺘﮭﺮ ﺑﻨﺎ ﻟﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﺗﯿﺰﯼ ﺳﮯ ﻗﺒﺮ ﭘﺮ ﺭﯾﺖ ﭘﮭﯿﻨﮑﻨﮯ ﻟﮕﺎ۔ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﯿﭩﯽ ﺭﻭﺗﯽ ﺭﮨﯽ ﭼﯿﺨﺘﯽ ﺭﮨﯽ، ﺩﮨﺎﺋﯿﺎﮞ ﺩﯾﺘﯽ ﺭﮨﯽ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﺭﯾﺖ ﻣﯿﮟ ﺯﻧﺪﮦ ﺩﻓﻦ ﮐﺮﺩﯾﺎ۔*

*ﯾﮧ ﻭﮦ ﻧﻘﻄﮧ ﺗﮭﺎ ﺟﮩﺎﮞ ﺭﺣﻤﺖ ﺍﻟﻌﺎﻟﻤﯿﻦ ﺻﻞ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﺎ ﺿﺒﻂ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﮮ ﮔﯿﺎ۔ ﺁﭖ ﺻﻞ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﯽ ﮨﭽﮑﯿﺎﮞ ﺑﻨﺪﮪ ﮔﺌﯿﮟ۔ ﺩﺍﮌﮬﯽ ﻣﺒﺎﺭﮎ ﺁﻧﺴﻮﺅﮞ ﺳﮯ ﺗﺮ ﮨﻮﮔﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﺁﻭﺍﺯ ﺣﻠﻖ ﻣﺒﺎﺭﮎ ﻣﯿﮟ ﮔﻮﻻ ﺑﻦ ﮐﺮ ﭘﮭﻨﺴﻨﮯ ﻟﮕﯽ۔ ﻭﮦ ﺷﺨﺺ ﺩﮬﺎﮌﯾﮟ ﻣﺎﺭ ﻣﺎﺭ ﮐﺮ ﺭﻭ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺭﺣﻤﺖ ﺍﻟﻌﺎﻟﻤﯿﻦ ﺻﻞ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮨﭽﮑﯿﺎﮞ ﻟﮯ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ۔*

*ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﺭﺳﻮﻝ ﺻﻞ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ۔ " ﯾﺎ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻞ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﯿﺎ ﻣﯿﺮﺍ ﯾﮧ ﮔﻨﺎﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﻌﺎﻑ ﮨﻮﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ؟ " ﺭﺣﻤﺖ ﺍﻟﻌﺎﻟﻤﯿﻦ ﺻﻞ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺁﻟﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﺷﮑﻮﮞ ﮐﯽ ﻧﮩﺮﯾﮟ ﺑﮩﮧ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯿﮟ ...*

*ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻣﻌﺎﺷﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﺁﺝ ﺑﮭﯽ ﺑﮩﺖ ﺳﮯ ﻟﻮﮒ ﺍﺱ ﻧﻘﻄﮯ ﭘﺮ ﻏﻮﺭ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﮨﻤﯿﮟ ﺑﯿﭩﺎ ﮨﯽ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﺍﻥ ﺳﮯ ﺍﭘﯿﻞ ﮐﺮتیﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﺧﺪﺍﺭﺍ ﺍﯾﺴﯽ ﮔﻨﺪﯼ ﺳﻮﭺ ﮐﻮ ﺧﺘﻢ ﮐﺮﯾﮟ ..*

*ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺗﻘﺮﯾﺒﺎً ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﮨﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ ﺟﻮ ﻣﺎﮞ ﺑﺎﭖ ﮐﯽ ﺍﺻﻞ ﻗﺪﺭ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﯿﮟ*

Read More

​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​💖💎```اچھے اور بــرےســــــاتھی کی مثال *​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​💎حدیث نمبـــر : 93* *​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​📗السلسلہ الصحیحة

اتوار, فروری 04, 2018 0

​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​💖💎```اچھے اور بــرےســــــاتھی کی مثال```

*🌹🌷ابــــــو مــوسیٰ رضی اللہ عنہ نبی ﷺسے بیان کــرتے ہیں کہ :*

*💎نیک ســــــاتھی*
*💧اور*
*⚡بــــرے ســــــاتھی کی مثال،*

*🌺خــوشبو بیچــنے والے*
*💧اور*
*⚡لــوہار کی طــــــرح ہے،*

*🌺خــــــوشبو بیچنے والا*
*یا*
*🌾تــو تمہیں خــوشبو لــــگا دے گا،*
*یا*
*🍃تم اس سے خــــــرید لو گے*
*یا*
*🌷پھــــــــر تم وہاں بیٹھے عــمدہ خــوشبو سونگــھتے رہو گے،*

*💎جبکہ لــوہار*
*یا*
*💥تــو تمہارے کــپڑے جــــــلا دے گا،*
*💧یا*
*⚡🍂پھــــــر تم وہاں بیٹھےبــدبودار دھــــــواں ســونگــھتے رہو گے*

*​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​💎حدیث نمبـــر : 93*
*​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​📗السلسلہ الصحیحة​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​​*

Read More

⚘⚘🌻حسرت ہی دل ِ زار نہ بے زار کی نکلی*🌷🌷 محمد شہزؔاد حیدر

اتوار, فروری 04, 2018 0

حسرت ہی دل ِ زار نہ بے زار کی نکلی
تسکین وراثت مِرے  زر دار کی نکلی

محفل میں تِری جب کہ میں خاموش تھا بیٹھا
کیوں تجھ کو ضرورت مِری گُفتار کی نکلی

وہ جان ِ مسیحا تھے نگاہوں میں شفا تھی
اور درد   عنایت بھی چشم ِ یار کی نکلی 

اب روک سکو گے نہ مجھے راہ ِ سفر سے
اب جان   طبیبا  تِرے بیمار  کی  نکلی

بازار سجانے کے لئے   دیکھ لیا  نا
"آخر  کو ضرورت ہی خریدار کی نکلی"

یہ شوق و جنوں  ہائے  خِرد  راہ ِ تمنّا
صحراؤں میں صُورت نہ ندی پار کی نکلی

شہزؔاد دم ِ نزع  مجھے  آئے ہیں  ملنے
صد شکر یہ حسرت بھی دل ِ زار کی نکلی

محمد شہزؔاد حیدر

Read More

ہفتہ، 3 فروری، 2018

سورج اور چاند گرھن کے وقت کے شرعی احکام

ہفتہ, فروری 03, 2018 0

🌖🌖 *سورج اور چاند گرہن*🌖🌖

ماہرین فلکیات کے مطابق آج رات پاکستان میں چاند گرہن ہوگا۔سورج اور چاند گرہن کےبارے میں متعدد معاشرے افراط و تفریط کاشکار نظر آتے ہیں ہیں۔ کہیں تو سورج گرہن کا نظارہ کرنے کے لئے پارٹیاں منعقد کی جاتی ہیں تو کہیں اس دوران حاملہ خواتین کو کمروں میں بند کر دیا جاتا ہے اور انہیں چھری، کانٹے وغیرہ کے استعمال سے روک دیاجاتاہے تاکہ بچے پیدائشی نقص سے پاک پیداہوں۔ 
رسول اکرم ﷺ کے زمانے میں جب سب سے پہلا سورج گرہن ہوا اتفاق سے اسی دن آپ ﷺ کے بیٹے ابراہیم کی وفات ہوئی تھی۔ لہذا لوگ کہنے لگے کہ سورج گرہن آپﷺ کے بیٹے کی وفات کی وجہ سے ہوا ہے۔ حضورﷺ نے اس ضعیف الاعتقادی کو ان الفاظ سے رد فرمایا:
إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لاَ يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ مِنَ النَّاسِ ، وَلَكِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ ، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَقُومُوا فَصَلُّوا
(صحيح بخاری: 1041)
سورج اور چاند کسی کے مرنے سے گرہن نہیں ہوتے۔ یہ تو قدرت الٰہی کی دو نشانیاں ہیں جب انہیں گرہن ہوتے دیکھو تو نماز کے لیے اٹھ کھڑے ہو۔
ایک حدیث کے الفاظ یہ ہیں :
شمس و قمر اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں ان کو گہن کسی کی موت و حیات کی وجہ سے نہیں لگتا۔ چنانچہ جب تم انہیں اس حالت میں دیکھو تو اللہ تعالی سے دعا کرو اور نماز پڑھو حتیٰ کہ سورج گہن کھل جائے۔ (صحيح بخاری: 1043)
صحیح بخاری ہی کی ایک اور حدیث میں مرقوم ہےکہ آپﷺ نے فرمایا:
’’چاند اور سورج کا گرہن آثار قدرت ہیں۔ کسی کے مرنے، جینے (یا کسی اوروجہ)سے نمودار نہیں ہوتے۔ بلکہ اللہ اپنے بندوں کو عبرت دلانے کے لئے ظاہر فرماتا ہے۔ اگر تم ایسے آثار دیکھو تو جلد از جلد دعا، استغفار اور یاد الٰہی کی طرف رجوع کرو۔‘‘ (صحیح بخاری : 1059)
لہذا جب ایسا معاملہ پیش آئے تو اہل ایمان کو چاہئے کہ وہ اس نظارہ سے محظوظ ہونے اور توہمات کا شکار ہونے بجائے دربار خداوندی میں حاضری دیں اور گڑگڑا کر اپنے گناہوں کی معافی طلب کریں۔ کیونکہ سورج اور چاند گرہن اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں ان كى ذریعے اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کو ڈراتاہے اور ان کے ذہنوں میں قیامت کا منظر تازہ کرتا ہے کہ اس دن سورج لپیٹ دیا جائے گا اور ستارے توڑ دئیے جائیں گے، سورج اور چاند جمع کردئیے جائیں گے، وہ دونوں بے نور ہو جائیں گے۔ سرورکائنات ﷺ کا شمس و قمر کے گہنائے جانے پر عالم یہ تھا کہ آپ ﷺ گھبرا اٹھتے اور نماز پڑھتے۔
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سےروایت ہے کہ جب سورج گرہن ہوا تو آپﷺ نے ایک شخص کو یہ اعلان کرنے کا حکم دیا:
أَنَّ الصَّلاَةَ جَامِعَةٌ
’’نماز (تمہیں) جمع کرنے والی ہے۔(تمہیں بلا رہی ہے۔)‘‘ (صحیح بخاری : 1045)
سورج و چاند گرہن کی نماز کا طریقہ
حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ
نبی كريم ﷺ کے زمانہ میں سورج گرہن لگا۔ آپ نے دو رکعتیں پڑھائی۔ آپ نے سورہ بقرۃ کی مقدار کے قریب لمبا قیام کیا پھر لمبار رکوع کیا، پھر سر اٹھاکر پہلے قیام سے کم لمبا قیام کیا، پھر پہلے رکوع سے کم لمبا رکوع کیا، پھر (قومہ کرکے) دو سجدے کئے پھر کھڑے ہوکر پچھلے قیام سے کم لمبا قیام کیا پھر پچھلے رکوع سے کم لمبا رکوع کیا پھر پچھلے قیام سے کم لمبا قیام کیا پھر پچھلے رکوع سے کم لمبا رکوع کیا ، پھر دو سجدے کیے اور تشہد پڑھ کر سلام پھیرا۔ اتنی دیر میں سورج روشن ہوچکا تھا۔ پھر آپﷺ نے لوگوں کو وعظ بھی کیا۔ (صحیح بخاری : ١٠٥٢)
گرہن کی نماز کے طریقے میں اگرچہ اختلاف موجود ہے لیکن جمہور نے اسی طریقہ کو ترجیح دی ہے۔
نماز کسوف سے ملحقہ مسائل
نماز کسوف کے حوالے سے درج ذیل مسائل ملحوظ رکھنا ضروری ہیں:

نماز کسوف کا پڑھنا سنت مؤکدہ ہے۔

نما ز کسوف مسجد میں ہی ادا کی جائے گی۔

نماز کسوف کے لیے اذان و اقامت نہیں کہی جائے گی۔

نماز کسوف کا باجماعت ادا کرنا بہتر ہے۔

راجح قول کے مطابق نماز کسوف میں قراء ت جہری ہو گی۔

پہلے رکوع کے بعد قومہ میں سورۃ فاتحہ دوبارہ نہیں پڑھی جائے گی۔

رکوع میں رکوع کی عام ثابت دعائیں ہی پڑھی جائیں گی۔

نماز کسوف کے بعد خطبہ دینا مسنون عمل ہے

Read More

Meri Rahmat mery ghazab pr ghallib hy

ہفتہ, فروری 03, 2018 0

🌱🎍*میری رحمت میرے غضب پر غالب ہے* ..

🌹☘ _*رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم*_

نے فرمایا: جب اللہ عزوجل نے مخلوق کو پیدا کیا تو اپنے ہاتھ سے اپنے اوپر یہ لکھا کہ میری رحمت میرے غضب پر غالب ہے ۔

📗ابن ماجہ صحیح حدیث رقم 4295

Read More

Post Top Ad

Your Ad Spot